حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے "استخارہ کی وجہ سے رشتہ ٹھکرا دینا!" کے بارے میں ایک استفتاء کا جواب دیا ہے،جسے آپ کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔
* استخارہ کی وجہ سے رشتہ ٹھکرا دینا!
سوال: ہم کچھ لڑکیاں ہیں جن کی عمرین بالترتیب 25، 27 اور 29 سال ہیں اور جب بھی کوئی رشتہ آتا ہے تو ہمارے والد استخارہ دیکھتے ہیں اور اکثر استخارہ میں منع آتا ہے جس کی وجہ سے ہم ابھی تک غیر شادی شدہ ہیں۔ کیا اس موقع پر استخارہ دیکھنا صحیح ہے؟
جواب: والد کو چاہیئے کہ اگر لڑکا شرعاً اور عرفاً لڑکیوں کا كفؤ (ہم پلہ ہو تو وہ اپنی بیٹیوں کے رشتہ کے سلسلہ میں استخارہ نہ دیکھیں۔ مگر یہ کہ خود لڑکی استخارہ دیکھنا چاہے کیونکہ انسان (اس سلسلہ میں) شرعاً با اختیار ہے اور والد کی ولایت شرعاً ساقط ہو جائے گی۔ اگر وہ لڑکیوں کے شرعاً اور عرفاً كفؤ ہم پلہ رشتوں کو منع کرتے رہیں۔
آپ کا تبصرہ